سوال:حیات انبیاء علیہم السلام کے بارے میں اہل النست والجماعت کا کیا موقف ہے برائے کرم وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں ۔ 

الجواب وبالله التوفيق: تمام اہل السنت والجماعت اس بات پر متفق ہیں که حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام قبر اور برزخ میں زنده ہیں،  اور ان کی زندگی حضرات شہداء کی زندگی سے بھی اعلی وارفع ہے اور اس کی کیفیت یه ہے که جس طرح حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کو دنیا میں اپنے تمام اعضا ئےمبارکه میں حیات کے آاثار محسوس ہوتے تھے اس طرح قبر میں جو حیات ان کو حاصل ہے وه ان کے حق میں حسی ہے اور اس کے آثار وه خود محسوس کرتے ہیں، گو اہل دنیا کو اس کا احساس اور شعور نه ہو سکے،  بخلاف عام مردوں کے که انہیں حیات کا اثر صرف اس جز سے وابسته ہوتا ہے جس سے فہم خطاب (سوال وجواب) اور الم وراحت کا ادراک ہو سکے

چنانچه حضرات  انبیاء اپنی اپنی قبروں میں نمازیں بھی پڑھتے ہیں اور آنحضرت صلی الله علیه وسلم کی قبر مبارک کے پاس صلوۃ وسلام  اگر پڑھا جائے ، تو  آپ بنفس نفیس خود سنتے ہیں اور اگر دور سے پڑھا جائے، تو اس کے لئے فرشتے مقرر ہیں جو آپ کو پہنچاتے ہیں، اس طرح اگر کوئی آپ کی قبر کے پاس حاضر ہو که اپنی مغفرت کےلئے سفارش کی درخواست کر لے، تو یه جائز ہے اور کوئی بھی چاہے ، جو قبر مبارک میں مذکوره کیفیت کے ساتھ حیات کی دلیل ہے۔

آنحضرت صلی الله علیه وسلم کی قبر کی زندگی کے بارے میں اجمالی طور پر مذکوره اعتقاد رکھنا کافی ہے، اور اس کی مزید تفصیلات اور جزئیات میں جانے کی ضرورت نہیں، کیونکه اس پر کسی عملی مسئله کی بنیاد نہیں ہے۔

 

  تسکین الصدور صفحه: 285-219