سوال:کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارے میں که الله تعالیٰ کو لفظ "خدا "کے ساتھ پکارنا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
الجواب وبالله التوفيق: لفظ "خدا" کی تحقیق: قرآن کریم کی سوره اعراف میں ارشاد ربانی ہے "اور اچھے اچھے نام الله ہی کے لئے ہیں سو انہی ناموں سے الله کو پکارو"اور حضور ﷺ کا ارشاد ہے "بے شک الله تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں جس نے انہیں یاد کیا وه جنت میں داخل ہوا"(ترمذی)
ان ارشادات سے بعض لوگوں کے ذہن میں یه شبه پیدا ہوتا ہے که چونکه لفظ "خدا " کا ذکر نه قرآن میں وارد ہے اور نه احادیث میں، اس لئے الله تعالیٰ کو "خدا"کہنا صحیح نہیں ہے، یه غلط فہمی ہے، الله تعالیٰ کے لئے اسماء کے استعمال کی مندرجه ذیل تین صورتیں ہیں :
(1) وه اسماء جو قرآن وحدیث میں الله تعالیٰ کے لئے منقول ہیں وه بالا تفاق الله تعالیٰ کے لئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔
(2) وه اسماء جن کی قرآن وحدیث میں الله تعالیٰ کے لئے استعمال کی ممانعت آئی ہے وه بالاتفاق الله تعالیٰ کے لئے استعمال نہیں کئے جا سکتے۔
(3) وه اسماء جو عربی زبان کے علاوه دوسری زبانوں میں الله تعالیٰ کے لئے ہی استعمال ہوتے ہیں اور نه ہی ان میں توہین کا وہم ہوتا ہے بلکه تعظیم واحترام کے معنی پر ہیں جیسے ان ہی میں ایک لفظ "خدا "ہے، لفظ "خدا " فارسی کا لفظ ہے جس کے معنی مالک ، صاحب، آقا، اور واجب الوجود کے ہیں ۔
"غیاث اللغات میں ہے " خدا بالضم بمعنی مالک وصاحب چوں لفظ خدا مطلق باشد، برغیر ذات باری تعالیٰ اطلاق نکند" ۔
ترجمہ: "لفظ خدا"(خ کے پیش کے ساتھ) مالک اور صاحب کے معنی میں ہے جب لفظ "خدا" مطلق ہو تو حق تعالیٰ شانه کے علاوه کسی دوسرے پر نہیں بولاجاتا"۔ فقط والله تعالیٰ اعلم